ISLAMABAD, Pakistan: In a bid to facilitate general public to have an access to the legislature, the Speaker of the House Asad Qaiser on Friday inaugurated the ‘Common Man’s Gallery’ in National Assembly Hall and the Counter at the Parliament House reception.
After the initiative, any Pakistani citizen can witness the Session of the Lower House of the Parliament by showing his/her Computerised National Identity Card (CNIC).
However guests coming to witness proceedings of the House will not be allowed to bring mobile phone, tape recorder, weapon, umbrella, camera, hand bags, book and stick in the gallery.
The special staff will be deputed at the Parliament House reception to help the citizens.
In his remarks while inaugurating the ‘Common Man’s Gallery’ in National Assembly, Asad Qaiser said that the initiative will enable the general public to witness the NA proceedings and meet their representatives.
قومی اسمبلی میں عام آدمی کو اجلاس کی کاروائی میں حصہ لینے کے لیےگیلری اور استقبالیہ کاافتتاح ۔
افتتاح اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کیا۔
عام آدمی کی گیلری پاس نادرہ کے جاری کردہ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کے حامل افراد کو جاری کیے جائیں گے۔ @AsadQaiserPTI #NAatWork pic.twitter.com/HlO9tv5lF0— National Assembly of Pakistan (@NAofPakistan) October 4, 2019
عام آدمی گیلری پاس ناقابل انتقال ہے ۔
کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ اصل نادرہ تصدیقی (NADRA Verisys) کے ذریعے چیک کیا جائے گا۔
داخلہ براستہ گیٹ نمبر5 سے ہوگا۔
کسی بھی قانون شکنی پر متعلقہ ذمہ دار افراد کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔ #NAatwork— National Assembly of Pakistan (@NAofPakistan) October 4, 2019
مہمانوں کو عمارت /گیلریوں میں موبائل فون /پیجز، ٹیپ رکاڈر اور رکارڈنگ کے دیگرآلات، اسلحہ، چھتریاں، کیمرے، چھڑیاں، دستی ہینڈ بیگ، اٹیچی کیس اور کتب وغیرہ لے جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
گیلریوں میں تمباکو نوشی، تالیاں بجانا اور نعرے بازی کرنا ممنوع ہو گی، #NAatPakistan— National Assembly of Pakistan (@NAofPakistan) October 4, 2019
مہمانوں کا عمارت میں عام آدمی گیلری کے علاوہ کسی دیگر مقامات پر جانا منع ہے، مکمل کوائف کی عدم فراہمی کی صورت میں پاس کے اجراء کی درخواست قبول نہیں کی جائے گی۔#NAatWork
— National Assembly of Pakistan (@NAofPakistan) October 4, 2019